وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَا فِي كُلِّ قَرْيَةٍ أَكَابِرَ مُجْرِمِيهَا لِيَمْكُرُوا فِيهَا ۖ وَمَا يَمْكُرُونَ إِلَّا بِأَنفُسِهِمْ وَمَا يَشْعُرُونَ
اور اسی طرح ہم ہر بستی کے مجرموں (120) کو ہی وہاں کا بڑا بناتے ہیں، تاکہ اس میں (اللہ کے دین کے خلاف) سازشیں کریں، حالانکہ ان کی سازشیں خود ان ہی کے خلاف پڑتی ہیں، لیکن انہیں اس کا شعور نہیں ہوتا ہے
ف 1 یعنی صنادید قریش کی طرح ہر قریہ ارشہر میں بڑے لوگ اپنی قوت اور اقتدار کے ذریعے لوگوں کو زبر دستی ایمان سے روکیں اور فسق وفجور میں پڑے رہیں (رازی) رازی حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں ہمیشہ کافروں کے سردار حیلے نکالتے ہیں تاکہ عوام الناس پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مطیع نہ ہوجائیں جیس فرعون نے معجزہ دیکھاتو حیلہ نکالا کہ سحر کے زور سے سلطنت لینا چاہتا ہے۔ ( موضح) ف 2 کیونکہ اس کا وبال خود ان پر پڑے گا تو گویا اپنے آپ کو فریب دے رہے ہیں