سورة الانعام - آیت 101
بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ أَنَّىٰ يَكُونُ لَهُ وَلَدٌ وَلَمْ تَكُن لَّهُ صَاحِبَةٌ ۖ وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
وہ آسمانوں اور زمین کا (بغیر کسی سابق مثال و نمونہ کے) پیدا (97) کرنے والا ہے، اس کو بیٹا کیسے ہوسکتا ہے، جبکہ اس کی کوئی بیوی نہیں ہے، اور اس نے ہر چیز کو پیدا کیا ہے، اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 9 یعنی ان کا پہلے کوئی نمونہ موجود نہ تھا اس نے ان کو ایجاد فرمایا مشرکین کی تردید کے بعداب ان کی تردید کی ہے جو اللہ تعالیٰ کی اولاد مانتے تھے۔ (رازی) ف 10 اور بیٹا وہی ہوتا ہے جو بیوی کے ذریعے پیدا ہو اور اگر کسی کو بیوی کے بغیر بنایا جائے تو وہ مخلوق ہوتا ہے نہ کہ بیٹا جیسا کہ آسمان زمین کی پیدائش یا آدم ( علیہ السلام) کی خلق (رازی )