سورة الانعام - آیت 76
فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ اللَّيْلُ رَأَىٰ كَوْكَبًا ۖ قَالَ هَٰذَا رَبِّي ۖ فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لَا أُحِبُّ الْآفِلِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
پس جب رات آگئی تو انہوں نے ایک ستارہ دیکھا، کہا یہ میرا رب (71) ہے، پس جب وہ ڈوب گیا، تو کہا میں ڈوب جانے والوں کو پسند نہیں کرتا ہوں
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 8 حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) نے اپنی قوم سے یہ بات یا تو استفہام انکاری کے لہجہ میں فرمائی یعنی کیا یہ میرا رب ہے یا بطور ایسے مفروضہ کے جو صحیح نہیں ہوسکتا تا کہ آگے چل کر دلنشیں طریقہ سے ان کے عقیدہ کی غلطی واضح کی جاسکے کیونکہ وہ لوگ کو اکب (ستاروں) کی پر ستش کرتے تھے اور انہیں کو اپنے رب سمجھتے تھے۔ (رازی)