أَلَمْ يَرَوْا كَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَبْلِهِم مِّن قَرْنٍ مَّكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ مَا لَمْ نُمَكِّن لَّكُمْ وَأَرْسَلْنَا السَّمَاءَ عَلَيْهِم مِّدْرَارًا وَجَعَلْنَا الْأَنْهَارَ تَجْرِي مِن تَحْتِهِمْ فَأَهْلَكْنَاهُم بِذُنُوبِهِمْ وَأَنشَأْنَا مِن بَعْدِهِمْ قَرْنًا آخَرِينَ
کیا انہوں نے دیکھا نہیں ہے کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سی جماعتوں کو ہلاک (8) کردیا، جنہیں ہم نے سرزمین پر ایسی قوت و سطوت دی تھی جو ہم نے تمہیں نہیں دی، اور ان کے لیے خوب بارش برسایا، اور ان کے بعد دوسری امتوں کو پیدا کیا
ف 1 جیسے قوم نوح عاد، ثمود وغیرہ زجر کے بعد اب ان کو وعظ ونصیحت کی جارہی ہے، ف 2 یعنی ان کو تم سے بھی کہیں زیادہ قوت اور ساز وسامان دیا تھا مقصد یہ ہے کہ دینوی سازوسامان دعوت حق کی قبولیت میں رکاوٹ بن گیا۔ ف 3 یعنی بارشوں اور نہروں کی وجہ سے ان کے باغ اور کھیت سرسبز وشاداب تھے اور عیش و خوش حالی کا دور دورہ تھا۔ ف 2 لیکن جب انہوں نے بغاوت سرکشی پر باندھی تو ہم نے ان کا نام ونشان مٹادیا پھر ان کے بعد دوسری امتیں پیدا کیں الغرض منکرین اور کذبین کے ساتھ یہی سلسلہ جاری رہا۔ ف 4 اب انو لوگوں کو ذکر ہے جو انبیا کے معجزات کی تاویلیں کرکے ان کی تکذیب کرتے تھے (رازی )