سورة المآئدہ - آیت 115

قَالَ اللَّهُ إِنِّي مُنَزِّلُهَا عَلَيْكُمْ ۖ فَمَن يَكْفُرْ بَعْدُ مِنكُمْ فَإِنِّي أُعَذِّبُهُ عَذَابًا لَّا أُعَذِّبُهُ أَحَدًا مِّنَ الْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اللہ نے کہا کہ میں وہ (دسترخوان) تمہارے لئے اتار رہا ہوں، پس اگر تم میں سے کسی نے اس کے بعد کفر کی راہ اختیار کی، تو میں اسے ایسا عذاب دوں گا جیسا میں نے دنیا والوں میں سے کسی کو نہ دیا ہوگا

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3 علما کا اس بارے میں اختلاف ہے کہ خوان اترا یا نہیں ؟ اکثر علما کا قول یہ ہے کہ وہ اترا اور یہی بات صحیح بھی ہے۔ (شوکانی) لیکن نظم قرآن دونوں کو متحمل ہے کسی ایک معنی میں صاف نہیں رہی حدیث عمّار جس میں ہے کہ مائدہ نازل ہوا سواس کا وقف صحیح ہے۔( ترجمان) باقی رہے یہ کوائف کہ خوان کیسے اترا، کتنا بڑاتھا اور اس پر کون کون سے کھانے تھے تو اس بارے میں کوئی بات صحت کے ساتھ ثابت نہیں (قرطبی) ف 4 یہ عذاب دنیا میں بھی ہوسکتا ہے جیسا کہ حضرت عمار کی حدیث میں ہے کہ خوان کے اتر نے کے بعد انہوں نے ناشکری اور خیانت کی تو اللہ تعالیٰ نے انہیں بندر اور خنزیر بنا دیا۔ (دیکھئے آیت 78) اور آخرت میں بھی جیسا کہ عبد اللہ بن عمر نے فرمایا تین قسم کے لوگوں کو قیامت کے دن سب سے سخت عذاب ہو گا(1) منافقین (2) اصحاب مائدہ میں سے جنہوں نے کفر کیا، اور (3) آل فرعون دیکھئے نسا آیت 145 (ابن کثیر) حضرت شاہ صاحب اپنے فوائد میں لکھتے ہیں شاید حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام) کی اس دعا کا اثر ہے کہ اس کی امت میں آسودگی مال ہمیشہ رہی اور جوكوئی ان میں ناشکری کرے تو شاید آخرت میں سب زیادہ عذاب پاوے اس میں مسلمانوں کے لیے عبرت ہے کہ اپنا مد عا خرق عادت کی راہ سے طلب نہ کریں کیونکہ اس کی شکر گزاری بہت مشکل ہے اسباب ظاہری پر قناعت کریں تو بہتر ہے اس قصہ سے یہ بھی ثابت ہوا کہ حق تعالیٰ کے آگےجوآیت کی پیش نہیں جاتی۔ (ماخوذاز مو ضح)