سورة المآئدہ - آیت 1

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ ۚ أُحِلَّتْ لَكُم بَهِيمَةُ الْأَنْعَامِ إِلَّا مَا يُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ غَيْرَ مُحِلِّي الصَّيْدِ وَأَنتُمْ حُرُمٌ ۗ إِنَّ اللَّهَ يَحْكُمُ مَا يُرِيدُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اے ایمان والو(1) (اللہ سے کئے گئے) اپنے اقراروں کو پورا کرو، تمہارے لئے مویشی چوپایوں (2) کو حلال کردیا گیا ہے، ان کے علاوہ جو تمہیں بتا دئیے جائیں گے (3) لیکن جب تم حالت احرام میں ہو تو شکار کے جانوروں کو اپنے لئے حلال نہ بناؤ، بے شک اللہ جو چاہتا ہے حکم دیتا ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3 یہ عقد کی جمع ہے اور مراد احکام شریعت ہیں قرآن نے ان کو عھود بھی فرمایا ہے دیکھئے سورت بقرۃ آیت 41 ۔عام عہدو پیمان بھی مراد ہو سکتے ہیں یہ حکم ایک قاعدہ کلیہ کی حیثیت رکھتا ہے اس کے بعد نیچے اس کی تفصیل بیان ہو رہی ہے (کبیر، ابن کثیر) ف 4 بَهِيمَةُ ٱلۡأَنۡعَٰمِ میں اضافت بیانیہ ہے یعنی بھیمۃ جانوروں میں سے صرف انعام حلال ہیں اورانعام سے مرد اونٹ گائے۔ اوربھیڑ بکری ہے، دیکھئے سورت نحل آیت 5، انعام 144، (کبیر، ابن کثیر) ف 5 یعنی اس سورت کی تیسری آیت میں، ف 6 حالت احرام میں شکار بھی ممنو ع ہے اور شکار کرنے والے كی کسی طریقے سے مدد کرنے کی بھی احادیث میں ممانعت آئی ہے اور حدود حرمین کے اندر بھی یہی حکم ہے دیکھئے آیت 95۔96 (ابن کثیر )