فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ
پس آپ صرف اپنے رب کے لئے نماز (٢) پڑھئے اسی کے لئے قربانی کیجیے
ف 9 ” الکوثر“ کے معنی ” خیر کثیر“ کے ہیں یعنی بہت بھلائی اور بہتری … اکثر مفسرین اس طرف گئے ہیں کہ اس سے مراد جنت کی ایک نہر ہے اس کی تصریح خود آنحضرت نے بھی فرمائی ہے۔ اس لئے یہی صحیح ہے۔ نیز آپ نے فرمایا :” میری امت کے لوگ اس پر قیامت کے دن پانی پئیں گے۔ (شوکانی) ف 10 یعنی فرض نمازوں کی پابندی کیجیے اور نفل نمازیں بھی پڑھیے۔ ف 11 یعنی نماز کی طرح آپ کی قربانی بھی خلاص اللہ تعالیٰ کے لئے ہو صحیح مسلم میں ہے کہ جس نے اللہ کے سوا اور کسی کے لئے قربانی کی اس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے (فتح البیان) …اکثر مفسرین نے ” وانحر“ کے معنی قربانی کرنا ہی لئے ہیں اور یہی راجح ہیں۔ (دبہ قال غیر واحد من سلف مگر بعض نے اس کے معنی نماز میں سینہ پر ہاتھ باندھنا بھی کئے ہیں۔ یہ حضرت علی سے ایک روایت ہے ولایصح (ابن کثیر)