سورة العلق - آیت 15
كَلَّا لَئِن لَّمْ يَنتَهِ لَنَسْفَعًا بِالنَّاصِيَةِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
ہرگز نہیں، اگر وہ باز (٤) نہ آیا تو ہم اسے اس کی پیشانی کے بال پکڑ کر گھسیٹیں گے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 8 مطلب یہ ہے کہ ابوجہل مردود چاہے سیدھے راستہ پر ہو (جیسا کہ وہ اپنے آپ کو سمجھتا تھا) اور چاہے دین حق کا منکر دونوں صورتوں میں اسے سمجھنا چاہئے تھا کہ اللہ تعالیٰ اس کی ہر حرکت کو دیکھ رہا ہے اور وہ یہ کبھی پسند نہیں کرتا کہ اس کے کسی بندے کو نماز پڑھنے سے روکا جائے۔