سورة النسآء - آیت 123

لَّيْسَ بِأَمَانِيِّكُمْ وَلَا أَمَانِيِّ أَهْلِ الْكِتَابِ ۗ مَن يَعْمَلْ سُوءًا يُجْزَ بِهِ وَلَا يَجِدْ لَهُ مِن دُونِ اللَّهِ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

(اے مسلمانو !) افضل (120) ہونے کا تعلق نہ تمہاری تمناؤں سے ہے، اور نہ اہل کتاب کی تمناؤں سے، جو کوئی برا کام کرے گا اس کا بدلہ اسے دیا جائے گا، اور وہ اللہ کے علاوہ اپنے لیے نہ کوئی دوست پائے گا اور نہ مددگار

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 3 اہل کتاب کی تمنائیں بہت خوشنما تھیں۔ ہم اللہ کے محبوب اور بیٹے ہیں، ہمارے سوا کوئی جنت میں نہیں جائے گا ہمارے گناہوں پر ہم سے مواخذ ہ نہیں ہوگا وغیرہ وغیرہ۔ اسی قسم کے خیالات میں آجکل نادان مسلمان بھی گرفتار ہیں۔ فرمایا جو براکام کرے گا اس کی سزا پائے گا کوئی ہو کسی کی پیش نہیں جاتی (موضح)