سورة النسآء - آیت 85
مَّن يَشْفَعْ شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُن لَّهُ نَصِيبٌ مِّنْهَا ۖ وَمَن يَشْفَعْ شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُن لَّهُ كِفْلٌ مِّنْهَا ۗ وَكَانَ اللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ مُّقِيتًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
جو شخص کوئی اچھی سفارش (92) کرتا ہے، تو اس کی نیکی کا ایک حصہ اسے بھی ملتا ہے، اور جو بری سفارش کرتا ہے، تو اس کے گناہ کا ایک حصہ اس کے نامہ اعمال میں بھی جاتا ہے، اور اللہ ہر چیز کی نگرانی کر رہا ہے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 8 اوپر کی آیت میں آنحضرت(ﷺ) کو حکم دیا کہ مومنوں کو جہاد کی ترغیب دیں جو اعمال حسنہ میں سے هے۔ یہاں تبایا کہ آپ (ﷺ) کو اس پر اجر عظیم ملے گا پس یہاں شفاعت حسنہ سے ترغیب جہاد مراد ہے اور شفاعت سیئہ سے اس کار خیر سے روکنا ہے۔ صحیح حدیث میں ہے(اشْفَعُوا تُؤْجَرُوا)کہ نیک سفارش کرواجر پاو گے۔ (رازی۔ ابن کثیر )