سورة الجن - آیت 28

لِّيَعْلَمَ أَن قَدْ أَبْلَغُوا رِسَالَاتِ رَبِّهِمْ وَأَحَاطَ بِمَا لَدَيْهِمْ وَأَحْصَىٰ كُلَّ شَيْءٍ عَدَدًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

تاکہ وہ جان لے کہ رسول نے اپنے رب کے پیغامات (17) پہنچا دئیے، اور اللہ نے ان تمام چیزوں کا احاطہ کر رکھا ہے جو ان رسولوں کے اردگرد ہیں، اور اس نے ہر چیز کو شمار کر رکھا ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 یعنی اسے اس کے من جانب اللہ ہونے کا یقین ہو۔ دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ” وہ (یعنی اللہ تعالیٰ )مشاہدہ سے بھی جان لے کہ انہوں نے یعنی فرشتوں نے پیغمبروں تک یا پیغمبروں نے عام لوگوں تک اپنے مالک کا پیغام (بے کم و کاست ٹھیک ٹھیک )پہنچا دیایا یہ کہ ابلیس جان لے کہ پیغمبروں نے اپنے مالک کا پیغام پہنچا دیا۔ (شوکانی) ف 7 یعنی پیغمبروں کے پاس یا پہرے دار فرشتوں کے پاس۔ ف 8 چاہے وہ پہلے ہوچکی ہو یا اب موجود ہو یا آئندہ کبھی ہونیوالی ہو اور چاہے وہ فضا میں ہو یا پانی میں یا خشکی میں۔