سورة النسآء - آیت 48

إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُشْرِكْ بِاللَّهِ فَقَدِ افْتَرَىٰ إِثْمًا عَظِيمًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

بے شک اللہ اس بات کو معاف (55) نہیں کرتا کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک بنایا جائے، اور اس کے علاوہ گناہوں کو جس کے لیے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے، اور جو شخص کسی کو اللہ کا شریک بناتا ہے، وہ ایک بڑے گناہ کی افترا پردازی کرتا ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 2 یہود کو تہدید وعید فرمانے کے بعد اس آیت میں اشارہ فرمایا کہ یہ تہدید شرک وکفر کی وجہ سے ہے ورنہ دوسرے گناہ تو قابل عفو ومغفرت ہی اور اللہ تعالیٰ کی مشیت کے تحت ہیں جسے چاہے اللہ تعالیٰ معاف فرماسکتے ہیں (کبیر) یہود نصاریٰ کی طرح نام کے مسلمان جو شرک میں گرفتار ہیں اولیا اللہ کے نام کا روزہ رکھتے ہیں ان کی قبروں کو پو جتے ہیں ان کے نام پر جا نور کا ٹتے اور اسکی منتیں مانتے ہیں اٹھتے بیٹھتے ان کو پکار تے ہیں وہ بھی مشرکوں کے حکم میں آتے ہیں (وحیدٰ ف 3 یعنی ناقابل عفو گناہ کا ارتکاب کیا۔ (مزید دیکھئے سورت لقمان 130)