سورة الملك - آیت 28
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَهْلَكَنِيَ اللَّهُ وَمَن مَّعِيَ أَوْ رَحِمَنَا فَمَن يُجِيرُ الْكَافِرِينَ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ کہہ دیجیے، تمہارا کیا خیال ہے، اگر اللہ مجھے اور میرے ساتھیوں کو ہلاک (16) کر دے، یا ہم پر رحم کرے، کافروں کو درد ناک عذاب سے کون پناہ دے گا
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 7 یعنی بچا لے دونوں صورتوں میں ہمارا جو انجام ہونا ہے وہ ہوگا مگر … ف 8 جو نہ صرف اس سے بچنے کی تدبیر نہیں کرتے بلکہ اس کا مذاق اڑاتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے پیغمبر اور مسلمان بچیں یا نہ بچیں کافروں کے متعلق تو یہ بات یقینی ہے کہ وہ اس سے بچنے والے نہیں ہیں لیکن وہ اتنے بدبخت ہیں کہ اپنی تو فکر نہیں کرتے پیغمبر اور مسلمانوں کے بارے میں انتظار کر رہے ہیں کہ ان پر عذاب کب آتا ہے ؟