سورة الملك - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 1 یہ سورۃ بالاتفاق مکی ہے اور اس کے چار نام بھی ہیں ” تبارک، الواقعہ ” المجیہ“ المانعہ‘ حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ آنحضرت نے فرمایا : اللہ کی کتاب میں ایک سورۃ نے جو تیس آیتوں پر مشتمل ہے ایک آدمی کے لئے شفاعت کی یہاں تک کہ اسے بخش دیا گیا اور وہ سورۃ تبارک الذی بیدہ الملک ہے۔ (شوکانی) حضرت عبداللہ بن مسعود کی روایت میں ہے کہ سورۃ ” المک“ قبر کے عذاب سے مالکہ (رکاوٹ) ہے اور ابن عباس نے فرمایا سورۃ ” تابرک“ پڑھو اور اپنے گھر والوں تمام بچوں اور پڑوسیوں کو سکھائو اس لئے کہ وہ اپنے پڑھنے والوں کی طرف سے قیامت کے دن مدافعت کرے گی اور انہیں نجات دلائے گی۔ آنحضرت کا ارشاد ہے۔” میں چاہتا ہوں کہ میری امت کے ہر شخص کے دل میں سورۃ ملک ہو۔ (مسند رک حاکم) حضرت عائشہ سے مروی ہے کہ آنحضرت سورۃ الم تنزیل السجدہ اور سورۃ تبارک الذی بیدہ الملک ہر رات پڑھتے اور سفر و حضر میں کبھی ناغہ نہ کرتے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو ان کے پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ بخاری کی بعض شروع میں ہے کہ رویت ہلال پر اس کی قرأت مندوب ہے۔ امید ہے کہ اس کا پڑھنے والا اس مہینہ کے شرور سے محفوظ رہے گا۔ (روح)