سورة الجمعة - آیت 11

وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انفَضُّوا إِلَيْهَا وَتَرَكُوكَ قَائِمًا ۚ قُلْ مَا عِندَ اللَّهِ خَيْرٌ مِّنَ اللَّهْوِ وَمِنَ التِّجَارَةِ ۚ وَاللَّهُ خَيْرُ الرَّازِقِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور میرے نبی ! لوگ جب کوئی تجارت (١١) یا تماشادیکھ لیتے تو اس کی طرف دوڑ پر تے ہیں اور آپ کو (منبر پر) کھڑا چھوڑ دیتے ہیں، آپ بتا دیجئے کہ اللہ کے پاس جو اجر و ثواب ہے وہ لہو و لعب اور تجارت سے بہتر ہے، اور اللہ سب سے اچھا روزی دینے والا ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 8 صحیح روایات کے مطابق مدینہ منورہ میں گرانی تھی اور لوگ غلہ کے سخت ضرورتمند تھے۔ آنحضرت)ﷺ( منبر پر کھڑے جمعہ کا خطبہ دے رے تھے۔ اتنے میں شام سے ایک قافلہ غلہ لے کر آ پہنچا۔ سب لوگ اس کی طرف چل دیئے یہاں تک کہ مسجد میں صرف بارہ آدمی رہ گئے۔ اس کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی (شوکانی) اس آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جمعہ کا خطبہ کھڑے ہو کردینا چاہئے ف 9 جمعہ کی نماز اور خطبہ سے متعلق مزید احکام کتب حدیث میں دیکھ لئے جائیں۔