أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ تَوَلَّوْا قَوْمًا غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِم مَّا هُم مِّنكُمْ وَلَا مِنْهُمْ وَيَحْلِفُونَ عَلَى الْكَذِبِ وَهُمْ يَعْلَمُونَ
کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھاجنہوں نے ایک ایسی قوم سے دوستی (١١) کرلی، جن پر اللہ ناراض ہوچکا ہے، نہ وہ لوگ تم میں سے ہیں، اور نہ ان میں سے، اور جانتے ہوئے جھوٹی بات پر قسم کھاتے ہیں
ف 8 بلکہ دونوں کے درمیان لٹک کر رہ گئے جیسا کہ دوسری آیت میں فرمایا : ” مذبذبین بین ذلک لا الی ھولاء ولا الی ھو لاء ومن تصل اللہ فلن تجدلہ سبیلاً وہ اس کے درمیان لٹکے ہوئے ہیں، نہ ان کی طرف ہیں اور نہ ان کی طرف اور جسے اللہ گمراہ کر دے اس کے لئے تم کوئی نجات کی راہ نہ پائو گے۔“ (نساء 183) ف 9 یعنی مسلمانوں کو قسمیں کھا کھا کر کہتے ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں اور یہودیوں سے ہماری ہرگز دوستی نہیں ہے، حالانکہ یہ بالکل جھوٹ ہے۔