يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَآمِنُوا بِرَسُولِهِ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِن رَّحْمَتِهِ وَيَجْعَل لَّكُمْ نُورًا تَمْشُونَ بِهِ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ۚ وَاللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو (٢٦) اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ، تو وہ تمہیں اپنی رحمت کا دوگنا حصہ دے گا، اور تمہیں ایک نور عطا کرے گا، جس کی مدد سے تم آگے چلوگے، اور تمہیں معاف کر دے گا، اور اللہ بڑا معاف کرنے والا، بے رحد رحم کرنے والا ہے
ف 9 ان سے مراد وہ لوگ ہیں جو پہلے انبیاء پر ایمان رکھتے تھے۔ ف 10 ایک حصہ پہلے انبیاء پر ایمان لانے کا اور دوسرا حصہ آنحضرت( ﷺ)پر ایمان لانے کا، اسی کی تشریح میں آنحضرت (ﷺ)نے فرمایا : اہل کتاب میں سے جو شخص اپنے نبی پر ایمان لایا اور اپھر مجھ پر ایمان لے آیا سے دوہرا اجر ملے گا (ابن کثیر) ف11یا جس سے تم دنیا میں دین کی صحیح راہ پر چلنے لگو گے۔ دونوں صورتوں میں روشنی سے مراد و کتاب و سنت کی روشنی ہے۔