وَمَا لَكُمْ أَلَّا تُنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ لَا يَسْتَوِي مِنكُم مَّنْ أَنفَقَ مِن قَبْلِ الْفَتْحِ وَقَاتَلَ ۚ أُولَٰئِكَ أَعْظَمُ دَرَجَةً مِّنَ الَّذِينَ أَنفَقُوا مِن بَعْدُ وَقَاتَلُوا ۚ وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَىٰ ۚ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ
اور تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں خرچ (١٠) نہیں کرتے، حالانکہ آسمانوں اور زمین کی میراث صرف اللہ کے لئے ہے۔ تم میں سے کوئی اس کے برابر نہیں ہوسکتا جس نے فتح مکہ سے قبل خرچ کیا اور جہاد کیا، وہ لوگ درجہ میں ان سے زیادہ اونچے ہیں جنہوں نے فتح مکہ کے بعد خرچ کیا اور جہاد کیا، اور اللہ نے ہر ایک سے جنت کا وعدہ کیا ہے، اور تم جو کچھ کرتے ہو، اللہ اس کی پوری خبر رکھتا ہے
ف 1 کیونکہ اس وقت اظہار ایمان اور اس پر استقامت نہایت مشکل تھی، اس لئے آنحضرت نے بھی ایک موقع پر ایمان لانے والوں سے کہا میرے (سابقین) صحابہ کو برا مت کہو انہوں نے توایک مدیا نصف مد اللہ کی راہ میں خرچ کر کے جو درجہ حاصل کرلیا تم احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کر کے بھی وہ درجہ نہیں کرسکتے۔ دوسری روایت میں ہے ان کا ایک ساعت کا عمل تمہارے عمر بھر کے عمل سے بہتر ہے۔ (سوکانی) ف 2 یعنی یوں تو اللہ تعالیٰ نے وعدہ فرمایا ہے کہ جو شخص کسی وقت بھی ایمان لائے گا اور اس کی راہ میں جہاد کرے گا وہ اسے اچھا بدلہ (جنت) عطا فرمائے گا۔