سورة الحديد - آیت 3

هُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ ۖ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

وہی اول ہے (٣) اور آخر ہے، اور ظاہر ہے، اور باطن ہے، اور وہ ہر چیز سے باخبر ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 10 یعنی وہ سب موجودات سے پہلے تھا اور سب موجدات کے فنا ہوجانے کے بعد باقی رہے گا۔ ف 11 یا کھلا ہو’اور پوشیدہ اور وہ اس لحاظ سے کہ اس کی کاریگری کے آثار کھلے ہوئے ہیں اور اس کی ذات مقدس ہماری نظروں سے پوشیدہ ہے۔ آنحضرت(ﷺ) نے ظاہر کی تفسیر بلند اور غالب سے کی ہے ایک ماثور دعا ہے :( وَأَنْتَ ‌الظَّاهِرُ فَلَيْسَ ‌فَوْقَكَ شَيْءٌ) یعنی تو ہی ظاہر ہے اور تیرے اوپر کوئی چیز نہیں۔ (ابن کثیر بحوالہ صحیح مسلم)