سورة الواقعة - آیت 73

نَحْنُ جَعَلْنَاهَا تَذْكِرَةً وَمَتَاعًا لِّلْمُقْوِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

ہم نے اسے باعث نصیحت اور صحراء میں سفر کرنے والوں کے لئے فائدے کی چیز بنایا ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 حضرت ابوہریرہ(رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا : دنیا کی آگ جسے لوگ سلگاتے ہیں (تیزی میں) جہنم کی آگ کا سترواں حصہ ہے۔ شوکانی ف 7 مُقْوِينَ کے اصل معنی قواء یعنی بیابان میں ٹھہرنے یا رہنے والے لوگ هیں جیسے مسافر یا خانہ بدوش کوئی شک نہیں کہ آگ کی ضرورت ہر ایک کو پڑتی ہے لیکن ان لوگوں کو اس سے بہت زیادہ کام لینا پڑتا ہے خصوصاً سردی کے موسم میں اس لئے ان کا خصوصیت سے ذکر فرمایا ہے۔