سورة الرحمن - آیت 76

مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اہل جنت سبز قالینوں اور عمدہ اور نادر فرشوں پر ٹیک (٢٥) لگائے ہوں گے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 4 ” عبقر“ دراصل عربوں کے افسانوں میں جنوں کی ایک بستی کا نام تھا جس کے لئے ہم اردو میں پرستان کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔ اس کی طرف نسبت کرتے ہوئے اہل عرب ہر غیر معمولی نفیس اور نادر چیز کو ‌عَبْقَرِيٍکہا کرتے تھے۔ اب بھی عربی زبان میں یہ لفظ اس شخص کے لئے استعمال ہوتا ہے جو غیر معمولی ذہانت اور قابلیت کا مالک ہو۔