بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
میں شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بے حد رحم کرنے والا ہے
ف 2 اکثر مفسرین کے نزدیک یہ سورۃ مکہ معظمہ میں نازل ہوئی اور بعض اسے مدنی بتاتے ہیں۔ زیاد صحیح بات پہلی ہی ہے اگرچہ یہ ممکن ہے کہ اس کا کچھ حصہ مکہ معظمہ اور کچھ مدینہ منورہ میں نازل ہوا ہوا۔ حضرت جابر سے روایت ہے کہ ایک دن آنحضرت نے صحابہ کرام کو یہ سورۃ سنائی وہ خاموش رہے، آپ نے فرمایا :” میں متہیں خاموش کیوں دیکھتا ہوں۔“ تم سے تو جن اچھیتھے کہ جب میں نے انہیں یہ سورت سنائی تو وہ ہر بار فابی الآء ربکما تکذبات پر کہتے لابشی من بعمک ربنا تکذب ولک الحمد ہمارے پروردگار ! ہم تیری کسی نعمت یا قدرت کو نہیں جھٹلائے حمد تیرے ہی لئے ہے۔ (شوکانی) حضرت علی سے روایت ہے کہ میں نے آنحضرت کو یہ فرماتے سنا۔ ” ہر چیز کی ایک دلہن ہوتی ہے اور قرآن کی دلہن سورۃ رحمان ہے۔ (ایضاً بیہقی)