يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ
اے ایمان والو ! صبر سے کام لو، اور ایک دوسرے کو صبر کی نصیحت کرو، اور جہاد کے لیے مستعد رہو، اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ فلاح پاؤ
ف 2 اصبروا یعنی اسلام پر ثابت قدمی سے جم ہے رہو۔ صابر وا یعنی کافر کے مقابلہ میں ان سے بڑھ کر دین اسلام پر پامردی اور ثابت قدمی کا مظاہر کرو رابطوا۔ دشمنوں سے جباو کے لیے ہمیشہ مستعد رہو۔ صحیح بخاری میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں رباط (سرحدوں کی حفاظت) دنیامافیہا سے افضل ہے اور احادیث میں تکلیف کے اوقات میں پوری طرح وضو کرنے مسجد کو چل کر آنے اور پھر ایک نماز بعد دوسری نما کا انتظار کرنے کو بھی آنحضرت ﷺ نے رباط فرمایا ہے ( ابن کثیر ) ف 3 یعنی ان سب عمال کی روح تقویٰ ہے۔ تقویٰ کے باعث ہی یہ اعمال فلاح کا سبب بن سکتے ہیں۔