وَإِنَّ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَمَن يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْكُمْ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْهِمْ خَاشِعِينَ لِلَّهِ لَا يَشْتَرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ ثَمَنًا قَلِيلًا ۗ أُولَٰئِكَ لَهُمْ أَجْرُهُمْ عِندَ رَبِّهِمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ
اور بے شک اہل کتاب میں بعض (134) ایسے بھی ہیں جو اللہ پر اور ان کتابوں پر جو تمہارے لیے اور ان کے لیے اتاری گئی ہیں ایمان رکھتے ہیں، ان کا حال یہ ہے کہ وہ اللہ سے ڈرتے ہیں، اللہ کی آیتوں کے بدلے میں تھوڑی قیمت قبول نہیں کرتے ہیں، ان لوگوں کا اجر ان کے رب کے پاس ثابت ہے، بے شک اللہ جلد حساب لینے والا ہے
ف 1 یہ آیت ان اہل کتاب (یہود اور عیسا ئیوں) کے حق میں نازل ہوئی ہے جو سچے دل سے مسلمان ہوگئے تھے، بعض روایات میں ان کی کل تعدادد 80 مذکور ہے جن میں عبد اللہ بن سلام اور اصجمہ نجاشی بادشاہ حبشہ بھی شامل ہے۔ نجا شی کی موت کی خبر آنے پر آنحضرت ﷺ نے مدینہ اس کی غائبانہ نماز جنازہ بھی پڑھائی۔ (لباب النقول، کبیر )