سورة الطور - آیت 30

أَمْ يَقُولُونَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهِ رَيْبَ الْمَنُونِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا کفار کہتے ہیں کہ یہ ایک شاعر (١٤) ہے جس کے لئے ہم حادثات زمانہ کا انتظار کرتے ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 8 یعنی جس طرح قدیم زمانہ کے بہت سے شعراء مر کر ختم ہوگئے یہ بھی ختم ہوجائے گا اور دنیا میں اس کا کوئی نام لیوا باقی نہ رہے گا۔ حضرت ابن عباس کہتے ہیں کہ دارالندوہ میں قریش کا اجتماع ہوا کہ آنحضرت کے معاملے پر غور کیا جائے ایک کہنے والے نے کہا اس شخص کو قید کر دو اور اس کی موت کا انتظار کرتے رہو۔ جیسے نابغہ اور دوسرے شعرا مر گئے یہ بھی مر جائے گا۔ اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ شوکانی