سورة الفتح - آیت 22

وَلَوْ قَاتَلَكُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَوَلَّوُا الْأَدْبَارَ ثُمَّ لَا يَجِدُونَ وَلِيًّا وَلَا نَصِيرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور اگر اہل کفر تم سے قتال کرتے تو وہ پیٹھ پھیر کر بھاگتے (١٤) پھر وہ اپنا کوئی یارومددگار نہ پاتے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6 یعنی اللہ تعالیٰ نے حدیبیہ میں جو صلح کرائی اس کی وجہ یہ نہ تھی کہ تم کمزورتھے اور کافروں سے لڑ نہ سکتے تھے۔ لڑائی ہوتی تو تم ہی فتحیاب ہوتے اور کافر پیٹھ پھیر کر بھاگتے صلح کرانے میں بہت سی دوسری مصلحتیں تھیں جن میں سے بعض تم پر واضح ہوچکی ہیں اور بعض آگے چل کر واضح ہوں گی۔