وَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ هِيَ أَشَدُّ قُوَّةً مِّن قَرْيَتِكَ الَّتِي أَخْرَجَتْكَ أَهْلَكْنَاهُمْ فَلَا نَاصِرَ لَهُمْ
اور بہت سی ایسی بستیاں تھیں جو آپ کی اس بستی سے زیادہ طاقت (6) والی تھیں جس نے آپ کو نکال دیا ہے، ہم نے ان بستی والوں کو ہلاک کردیا، اور کوئی ان کا مددگار نہ تھا
ف 2 مطلب یہ ہے کہ ان کفار مکہ کی کیا ہستی ہے ہم نے ان سے کہیں زبردست قوموں کو تہس نہس کردیا اور وقت پڑنے پر کوئی ان کی مدد نہ کرسکا حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ ہجرت کے موقع پر جب آنحضرت ﷺ مکہ سے نکل کر غار ثور کے پاس آئے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مکہ کی طرف رخ کر کے فرمایا تو اللہ کے نزدیک سب سے پیارا شہر ہے اور مجھے بھی دوسرے شہروں سے زیادہ محبوب سے اگر مشرکوں کے مجھ تجھ سے نکالا نہ ہوتا تو میں تجھ سے ہرگز نہ نکلنا اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ (ابن کثیر)