سورة الجاثية - آیت 17

وَآتَيْنَاهُم بَيِّنَاتٍ مِّنَ الْأَمْرِ ۖ فَمَا اخْتَلَفُوا إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۚ إِنَّ رَبَّكَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے انہیں دین کے صریح احکام دئیے (یا ان کے لئے صریح معجزات بھیجے) پس انہوں نے اپنے پاس علم آجانے کے بعد، محض آپس کی ضد اور عناد کی وجہ سے اختلاف کیا، بے شک آپ کا رب قیامت کے دن ان کے درمیان ان باتوں کا فیصلہ کر دے گا جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 3 یعنی ان میں جو اختلاف رونما ہوا وہ جہالت اور ناواقفیت کی بنا پر نہ تھا بلکہ وہ انبیاء کے ذریعہ صحیح راہ کا علم آجانے کے بعد رونما ہوا اور اس کی بنیاد سراسر ضد اور خودپسندی پر تھی۔