سورة الزخرف - آیت 49

وَقَالُوا يَا أَيُّهَ السَّاحِرُ ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِندَكَ إِنَّنَا لَمُهْتَدُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور وہ (موسیٰ سے) کہتے، اے جادو گر ! تم ہمارے لئے اپنے رب سے، تم سے کئے گئے اس کے وعدہ کے مطابق (عذاب اٹھالینے کی) دعا کرو، ہم ضرور راہ راست پر آجائیں گے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 کہ’’ جب لوگ ایمان لے آئیں تو میں عذاب اٹھالوں گا‘‘۔ یا تیرے مالک نے جو عہد( منصب نبوت) تجھے دیا ہے اس کے واسطہ سے İ بِمَا عَهِدَ عِنْدَكَ Ĭکے یہ دونوں مطلب ہو سکتے ہیں۔ بعض نے اس کے یہ معنی کئے ہیں ” اس واسطے کہ تیرے رب نے تیرے ساتھ وعدہ کر رکھا ہے کہ تیری دعا قبول کروں گا۔ (ابن کثیر)