سورة البقرة - آیت 36

فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَا فَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا كَانَا فِيهِ ۖ وَقُلْنَا اهْبِطُوا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۖ وَلَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

پھر شیطان نے ان دونوں کو لغزش (٨١) میں مبتلا کردیا، اور انہیں اس نعمت و راحت سے نکلوا دیا جس میں وہ تھے، اور ہم نے کہا کہ پستی میں اتر (٨٢) جاؤ، تم ایک دوسرے کے دشمن (٨٣) ہوگے، اور تمہارے واسطے زمین ٹھکانا ہے، اور ایک (مقرر) وقت (٨٤) تک فائدہ اٹھانا ہے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5۔ شیطان اس روغلانے کا سورت اعراف آیت :2) میں ذکر کیا ہے اس نے کچھ قسمیں کھا کر آدم اور حوا (علیہ السلام) کے دل میں وسوسہ پیدا کردیا اور الی حین کے معنی تاقیا مت کے ہے بعض علمانے یہاں شیطان کے جنت میں چلے جانے کے متعلق ایک عجیب وغریب قصہ نقل کیا ہے جو اسراتیلیات سے ماخوذ ہے۔ (ابن کثیر)