وَتَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنظُرُونَ مِن طَرْفٍ خَفِيٍّ ۗ وَقَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُّقِيمٍ
اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ آگ کے سامنے لائے جائیں گے، درانحالیکہ وہ ذلت و رسوائی کے نیچے دبے ہوں گے، کنکھیوں سے (آگ کو) دیکھیں گے، اور اہل ایمان کہیں گے کہ بے شک گھاٹا اٹھانے والے تو وہ ہیں جو قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو گھاٹے میں ڈالیں گے، آگاہ رہئے کہ ظالم لوگ بے شک دائمی عذاب میں مبتلا رہیں گے
ف 2 جیسے کسی کے ہاتھ پائوں باندھ کر تلوار سے مارنے لگیں تو وہ ڈر کے مارے آنکھیں بند کرلے لیکن کبھی کبھی کنکھیوں سے دیکھ لے کہ آیا تلوار سر پر لٹکی ہوئی ہے یا ٹل گئی ہے۔ پوری طرح آنکھ کھول کر نہ دیکھ سکے۔ ف 3 اپنے آپ کو تباہ اس طرح کیا کہ خودگمراہ ہوئے اور گھر والوں کو بھی گمراہ کیا۔ ( ابن کثیر)