وَالَّذِينَ يُحَاجُّونَ فِي اللَّهِ مِن بَعْدِ مَا اسْتُجِيبَ لَهُ حُجَّتُهُمْ دَاحِضَةٌ عِندَ رَبِّهِمْ وَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ وَلَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ
اور جو لوگ اللہ کے دین کے بارے میں، اسے (بہتوں کی ذریعہ) قبول کئے جانے کے بعد جھگڑتے (١٢) ہیں، ان کی دلیل ان کے رب کے نزدیک باطل ہے، اور ان پر اللہ کا غضب ہے، اور ان کے لئے سخت عذاب ہے
ف 7 اور جب خدا کو اس کے بندے مان چکے یعنی جب کہ اللہ کے دین اور اس کی کتاب کی صداقت واضح ہوچکی ہے حتیٰ کہ بہت سے تجربہ کار اور سمجھ دار لوگ اسے قبول کرچکے ہیں تو اس کے باوجود جو لوگ ایمان لانے والوں سے الجھتے جھگڑتے اور اس کو اللہ کے دین سے وکتے رہتے ہیں، وہ اللہ تعالیٰ کے غضب اور سخت عذاب کے مستحق ہیں۔ ان کے سب جھگڑے باطل اور تمام بحثیں واہی و لغو ہیں۔ ان جھگڑنے والوں سے مراد یا تو وہ مشرکین ہیں جو اسلام کا روز افزوں غلبہ دیکھنے کے باوجود یہ خیال کرتے تھ کہ شاید جاہلیت کا دور پھر پلٹ آئے۔ اور یا ان سے یہود و نصاری ہیں جو مسلمانوں سے کہا کرتے تھے کہ ہمارا نبی مہراے نبی سے پہلے ہے اور اپنے آپ کو انبیاء کی اولاد ہونے کی وجہ سے سارے جہاں سے افضل بتایا کرتے تھے۔ ( ابن کثیر وغیرہ)