سورة فصلت - آیت 36

وَإِمَّا يَنزَغَنَّكَ مِنَ الشَّيْطَانِ نَزْغٌ فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ ۖ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور اگر شیطان کا کوئی وسوسہ (٢٤) آپ کو گناہ پر ابھارے، تو اللہ کی پناہ چاہئے، وہ بے شک خوب سننے والا، بڑاجاننے والا ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 3 یعنی شیطان دل میں وسوسہ ڈالے اور برائی پر اکسائے۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں :” یعنی کبھی بے اختیار غصہ چڑھ آئے تو یہ شیطان کا دخل ہے۔ ( موضح) ف 4 صحیحین میں حضرت سلمان (رض) بن صرد سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی مجلس میں دو آدمی باہم گالم گلوچ کرنے لگے۔ ایک کا پارہ بہت چڑھا ہوا تھا۔ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے ایک ایسا کلمہ معلوم ہے جسے یہ شخص زبان سے ادا کرے تو اس کا غصہ فروہوجائے اور وہ ہے ” أَعُوذُ ‌بِاَللَّهِ ‌مِنْ ‌الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ “ وہ شخص وبولا ” کیا آپ مجھے پاگل سمجھتے ہیں؟ جواب میں آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ( کچھ کہنے کی بجائے) یہ آیت تلاوت فرمائی ( شوکانی) اس کے متعلق کچھ تشریح سورۃ اعراف (آیت 20) اور سورۂ مومنون آیت (97، 98) میں بھی گزر چکی ہے۔