وَقَيَّضْنَا لَهُمْ قُرَنَاءَ فَزَيَّنُوا لَهُم مَّا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ وَحَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِم مِّنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ ۖ إِنَّهُمْ كَانُوا خَاسِرِينَ
اور ہم نے دنیا میں کچھ شیطانوں کو ان کا ساتھی (١٧) بنا دیا تھا، پس انہوں نے ان کے اگلے اور پچھلے گناہوں کو ان کی نگاہوں میں خوبصورت بنا دیا، اور جنوں اور انسانوں کو جو کافر قومیں ان سے پہلے گذر چکی تھیں، ان کے ساتھ ان کے حق میں بھی عذاب کا فیصلہ ثابت ہوگیا، بے شک وہ تمام گھاٹا پانے والے تھے
ف ٩ یعنی انسانوں اور جنوں میں سے برے ساتھی ف ١٠ اللہ تعالیٰ کی یہ سنت ہے کہ اگر انسان برا ہو تو اسے ساتھی بھی برے میسر آتے ہیں جو اسے سبز باغ دکھاتے رہتے ہیں۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ انسان برائیوں میں مگن ہوجاتا ہے اور آخر کار خود کو اپنے ساتھیوں سمیت لے ڈوبتا ہے۔ ( دیکھئے زخرف : ٣٦)