سورة الزمر - آیت 73

وَسِيقَ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ زُمَرًا ۖ حَتَّىٰ إِذَا جَاءُوهَا وَفُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَقَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا سَلَامٌ عَلَيْكُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوهَا خَالِدِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرنے والے ہیں انہیں جوق در جوق جنت کی طرف لے جایا (٤٤) جائے گا، یہاں تک کہ جب اس کے پاس پہنچ جائیں گے، اور اس کے دروازے کھول دئیے جائیں گے، اور ان سے جنت کے محافظ فرشتے کہیں گے، تم پر سلام ہو، چین سے رہو، اور اس میں ہمیشہ کے لئے داخل ہوجاؤ

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ١ جیسے کسی معظم و مکرم مہمان کے انتظار میں پہلے سے درازے کھلے رکھے جاتے ہیں اسی کو دوسری آیت میں بصراحت فرمایا ( جنات عدن مفتحۃ لھم الابواب) ہمیشہ رہنے کے باغ جن کے دروازے ان کے لئے کھلے ہونگے (ص ١، ٥) جنت کے آٹھ دروازے ہیں جیسا کہ بعض صحیح احادیث میں نبیﷺ کا ارشاد ہے۔ صحیحین میں حضرت سہل بن سعد (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا :” جنت کے آٹھ دروازے ہیں، ان میں سے ایک دروارے کا نام ” ریان“ ہے اس میں سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے۔ (شوکانی)۔ ف ٢ یعنی تم ہر مصیبت اور ہر آفت سے سلامتی میں ہو۔ ف ٣ جو دنیا میں کفر، شرک اور گناہوں سے آلودہ نہ ہوئے۔