سورة الزمر - آیت 69
وَأَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ الْكِتَابُ وَجِيءَ بِالنَّبِيِّينَ وَالشُّهَدَاءِ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور زمین اپنے رب کے نور سے روشن (٤٢) ہوجائے گی، اور اعمال نامے رکھے جائیں گے، اور انبیاء اور شہداء لائے جائیں گے، اور ان کے درمیان عدل و انصاف کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا، اور ان پر ذرہ برابر ظلم نہیں کیا جائے گا
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 8 تاکہ وہ بتائیں کہ جب لوگوں تک اللہ کا پیغام پہنچا تو انہوں نے اس کا کیا جواب دیا اور ان کے اعمال کیسے رہے ؟ گواہوں سے مراد نبیﷺ کی امت کے لوگ ہیں۔ (دیکھئے بقرہ آیت 143) حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں کہ ان سے مراد فرشتے ہیں جو لوگوں کے اعمال قلمبند کرتے ہیں۔ (ابن کثیر، شوکانی)