سورة الزمر - آیت 46
قُلِ اللَّهُمَّ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ أَنتَ تَحْكُمُ بَيْنَ عِبَادِكَ فِي مَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اے میرے نبی ! آپ کہیے، اے میرے اللہ ! آسمانوں اور زمین کو پیدا کرنے والے (٣٠) غائب اور حاضر کے جاننے والے، تو ہی اپنے بندوں کے درمیان اس چیز (یعنی توحید باری تعالیٰ) کے بارے میں فیصلہ کرے گا جس میں وہ آپس میں اختلاف کرتے ہیں
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ١٢ یہ دعا ہے جو گویا اللہ تعالیٰ نے آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسے موقع پر پڑھنے کے لئے سکھائی ہے جب لوگ حق بات سنیں اور ناحق جھگڑے کئے جائیں۔ بہت سی احادیث میں اس مضمون کی ادعیہ مذکور ہیں۔ ( شوکانی)