سورة الزمر - آیت 21

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَسَلَكَهُ يَنَابِيعَ فِي الْأَرْضِ ثُمَّ يُخْرِجُ بِهِ زَرْعًا مُّخْتَلِفًا أَلْوَانُهُ ثُمَّ يَهِيجُ فَتَرَاهُ مُصْفَرًّا ثُمَّ يَجْعَلُهُ حُطَامًا ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَذِكْرَىٰ لِأُولِي الْأَلْبَابِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

کیا آپ دیکھتے نہیں کہ اللہ آسمانوں سےبارش (١٥) نازل کرتا ہے، پھر اسے چشموں کی شکل میں زمین کے اندر جاری کرتا ہے، پھر اس کے ذریعہ مختلف رنگ کی کاشت نکالتا ہے، پھر وہ پک جاتی ہے، تو آپ اسے زرد دیکھتے ہیں، پھر اللہ اسے ریزہ ریزہ بنا دیتا ہے، بے شک اس میں عقل و خرد والوں کے لئے نصیحت ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 7 کیونکہ یہی حال انسان کا ہے۔ پہلے بچہ ہوتا ہے، پھر جوان ہوتا ہے پھر پختہ ہو کر بوڑھا ہوجاتا ہے اور آخر کار دنیا سے سدھار جاتا ہے اور یہی حال دنیا کا ہے۔ اس کی سب زمینیں عارضی اور چند روزہ ہیں اور آخر کار اس کی ہر چیز کو فنا ہونا ہے۔ اس کے ہر کمال کو انحطاط اور ہر عروج کو زوال ہے۔