سورة ص - آیت 7
مَا سَمِعْنَا بِهَٰذَا فِي الْمِلَّةِ الْآخِرَةِ إِنْ هَٰذَا إِلَّا اخْتِلَاقٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ہم نے تو یہ بات اقوام گذشتہ کی تاریخ میں نہیں سنی ہے، توحید کی یہ بات تو (اسی محمد کی) گھڑی ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ٨ یعنی دین نصاریٰ میں کہ ان کے ہاں بھی اس طرح کی توحید نہیں ہے جیسی یہ شخص محمدﷺپیش کررہا ہے وہ بھی تین خدائوں کے قائل ہیں۔ ( کذاقال اکثر السلف) (قرطبی) یا قریب کہہ دین سے مراد خود قریش کے بزرگوں کا دین ہے۔ شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں ” یعنی آگے تو سنے ہیں کہ اگلے ایسی باتیں کہتے تھے پر ہمارے بزرگ تو یوں نہیں کہہ گئے۔ ( موضح) یا ہم نے اہل کتاب سے یہ بات نہیں سنی کہ آخر زمانے میں محمدﷺ اللہ کے سچے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہونگے۔ (قرطبی)