سورة آل عمران - آیت 99

قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ آمَنَ تَبْغُونَهَا عِوَجًا وَأَنتُمْ شُهَدَاءُ ۗ وَمَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

(اے نبی !) آپ کہئے کہ اے اہل کتاب ! تم اللہ کے راستہ سے ان لوگوں کو کیوں روکتے ہو جو ایمان لے آئے ہیں، اس میں عیب جوئی کرتے ہو، حالانکہ تم اس کے دین برحق ہونے کے دل سے معترف ہو، اور اللہ تمہارے کرتوتوں سے غافل نہیں ہے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 رد شبہات کے بعد ان آیات میں اہل کتاب کو زجر وتوبیخ کی کہ تم نہ صرف یہ کہ حق پر خود ایمان نہیں لاتے بلکہ جو لوگ اس پر ایمان لا چکے ہیں ان میں طرح طرح کے فتنے اورشو شے چھوڑ کر حق کی راہ میں کجی پیدا کرنے کی کو شش کرتے ہو اور پھر یہ سب کچھ جان بوجھ کر کر رہے ہو اللہ تعالیٰ کو تمہارے یہ کر توت خوب معلوم ہیں۔ تمہیں اپنے اس جرم کی سزا بھگتنی پڑے گی (کبیر)