سورة يس - آیت 37

وَآيَةٌ لَّهُمُ اللَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظْلِمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ان کے لئے ایک نشانی رات (٢٠) ہے، ہم اس سے دن کو الگ کردیتے ہیں، پس وہ لوگ تاریکی میں گھر جاتے ہیں

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٣ یہ اثبات حشر پر دوسری دلیل ہے یعنی جس ہستی کے قبضہ ٔ قدرت میں یہ انقلاب عظیم ہے وہ مردوں کو بھی دوبارہ زندہ کرنے پر قادر ہے۔ ” سلخ“ کے اصل معنی جانور کی کھال کھینچنے کے ہیں یہاں رات کو دن سے ممیز کرنیکے لئے یہ لفظ بطور استعارہ استعمال ہوا ہے۔ دوسرے مقام پر اسی تبدیلی کو ” تکویر“ کے لفظ سے تعبیر فرمایا ہے۔ دیکھئے سورۃ زمر آیت ٥( کبیر)