سورة يس - آیت 10
وَسَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَأَنذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنذِرْهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ انہیں ڈرائیے یا نہ ڈرائیے ان کے لئے برابر (٧) ہے، وہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ١٣ اسکے یہ معنی نہیں ہیں کہ انہیں سمجھانا اور تبلیغ کرنا چھوڑ دیں، بلکہ مطلب یہ ہے کہ جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عام لوگوں کو سمجھائیں گے اور عام تبلیغ کرینگے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو دو قسم کے لوگوں سے سابقہ پیش آئیگا۔ ایک وہ لوگ جن پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تبلیغ کوئی اثر نہ کریگی اور وہ اپنے کفر و شرک پر بضد رہیں گے۔ اس آیت میں انہیں کا ذکر کیا گیا ہے۔ ( بقرہ : ٦)