سورة يس - آیت 8
إِنَّا جَعَلْنَا فِي أَعْنَاقِهِمْ أَغْلَالًا فَهِيَ إِلَى الْأَذْقَانِ فَهُم مُّقْمَحُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ہم نے بے شک ان کی گردنوں میں طوق (٥) ڈال دئیے ہیں جو ان کی ٹھڈیوں تک پہنچے ہوئے ہیں، جس کے سبب ان کے سر اوپر کی طرف اٹھا دئیے گئے ہیں
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ١١ مطلب یہ ہے کہ طوقوں کی وجہ سے وہ نہ سر جھکا سکتے ہیں، اور نہ ادھر ادھر دیکھ سکتے ہیں۔ اس لئے وہ اپنے سر اٹھائے کھڑے ہیں۔ یہاں طوق کا لفظ ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہدایت سے محروم ہونے کیلئے بطور مثال ذکر کیا گیا ہے۔ ( ابن کثیر)۔