سورة سبأ - آیت 41

قَالُوا سُبْحَانَكَ أَنتَ وَلِيُّنَا مِن دُونِهِم ۖ بَلْ كَانُوا يَعْبُدُونَ الْجِنَّ ۖ أَكْثَرُهُم بِهِم مُّؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

فرشتے کہیں گے، میرے رب ! تیری ذات تمام عیوب و نقائص سے پاک ہے، تجھ سے ہی ہمارا تعلق ہے، ان سے نہیں، بلکہ یہ لوگ جنوں کی عبادت کرتے تھے، ان میں سے اکثر لوگ انہی پر ایمان رکھتے تھے

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف ٨ یعنی گویہ بظاہر ہمارے بت بنا کر ہماری عبادت کرتے تھے لیکن حقیقت میں یہ شیطن کی بندگی کرتے تھے کیونکہ ان شیاطین نے ان کو یہ راستہ دکھایا تھا کہ تجھے چھوڑ کر دوسروں کو اپنا معبود سمجھیں۔ ان کے آگے نذر و نیاز پیش کریں اور اپنی حاجت روائی کے لئے انہیں پکاریں۔ یہاں جن سے مراد شیاطین ہیں۔ ( ابن کثیر)