سورة سبأ - آیت 21
وَمَا كَانَ لَهُ عَلَيْهِم مِّن سُلْطَانٍ إِلَّا لِنَعْلَمَ مَن يُؤْمِنُ بِالْآخِرَةِ مِمَّنْ هُوَ مِنْهَا فِي شَكٍّ ۗ وَرَبُّكَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ حَفِيظٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اسے ان لوگوں پر کوئی تسلط (١٦) حاصل نہیں تھا، لیکن ہم نے ہی جاننا چاہا کہ کون آخرت پر ایمان رکھتا ہے اور کون اس کے بارے میں شک میں مبتلا ہے، اور آپ کا رب ہر چیز پر نگراں ہے
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف ١٠ معلوم ہوا کہ آخرت میں شک کرنا کفر ہے اور سباوالوں کی نا شکری اور سر کشی کا سبب یہ تھا کہ انہیں آخرت پر یقین نہ تھا۔ قرآن نے متعدد مقامات پر اس حقیقت کو واضح کیا ہے کہ عقیدہ آخرت ہی ایسی چیز ہے جو دنیا میں انسان کو راہ راست کا پابند رکھ سکتی ہے۔