سورة الأحزاب - آیت 62

سُنَّةَ اللَّهِ فِي الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلُ ۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّهِ تَبْدِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

جو لوگ پہلے گذر چکے ہیں، ان کے بارے میں بھی اللہ کی یہی سنت رہی ہے، اور آپ اللہ کی سنت میں ہرگز کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 1 یعنی ہر زمانہ میں اللہ تعالیٰ کی یہ سنت رہی ہے کہ اسلامی معاشرہ میں اوباش اور بد معاش قسم کے لوگوں کو پنپنے کا موقع نہیں دیا جاتا، بلکہ پہلے تو انہیں سنبھلنے اور اپنی روش بدلنے کے لئے تنبیہ کی جاتی ہے اور اگر وہ باز نہیں آتے تو ان کا طاقت کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے۔ (ابن کثیر) شاہ صاحب (رح) لکھتے ہیں :” اور توراۃ میں بھی یہ تقید ہے کہ مفسدوں کو اپنے بیچ سے باہر کر دو“۔