لَّئِن لَّمْ يَنتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ وَالْمُرْجِفُونَ فِي الْمَدِينَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا
اگر منافقین (49) اور وہ لوگ جن کے دلوں میں کفر کی بیماری ہے، اور جو لوگ مدینہ میں افواہیں پھیلاتے ہیں، اپنی شرارتوں سے باز نہ آئے، تو ہم آپ کو ان کے خلاف ابھار دیں گے، پھر وہ آپ کے ساتھ مدینہ میں کچھ ہی دنوں رہ پائیں گے
ف ٦ مراد منافیق یا یہود ہیں جو جھوٹی خبریں پھیلا کر مسلمانوں میں گھبراہٹ پیدا کرتے۔” کچھ بدنیت لوگ تھے مدینہ میں عورتوں کو چھیڑتے اور پاکدامن عورتوں کے متعلق طرح طرح کے افسانے گھڑ کر لوگوں میں پھیلاتے“۔ ف ٧ یعنی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو انکے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دینگے۔ پھر ان میں بعض کو جلا وطن اور بعض کو قتل کر دینگے حتیٰ کہ مدینہ کی سرزمین سے ان کا صفایا ہوجائے۔