سورة السجدة - آیت 17

فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

پس کوئی شخص نہیں جانتا (١٤) کہ اس کے نیک اعمال کے بدلے آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچانے والی کون سی نعمتیں چھپا کر رکھی گئی ہیں

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 6آنکھوں کی ٹھنڈک سے مراد وہ نعمتیں ہیں جنہیں پا کر وہ بے حد خوش ہوں گے۔ حضرت ابو ہریرہ (رض) سے متعدد اسانید کے ساتھ صحیحین اور سنن کی کتابوں میں مروی ہے کہ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :” اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے وہ کچھ فراہم کر رکھا ہے جسے نہ کسی آنکھ نے دیکھا نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی انسان کے دل میں اس کا خیال تک گزرا۔ اس مضمون کی احادیث دوسرے متعدد صحابہ (رض) سے بھی مروی ہے۔ ( شوکانی)۔