سورة السجدة - آیت 11
قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجئے کہ موت کا وہ فرشتہ (٩) جو تم پر متعین کیا گیا ہے، تمہاری روح قبض کرلے گا، پھر قیامت کے دن تم سب اسی کی طرف لوٹائے جاؤ گے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 5 یعنی تم اپنے آپ کو محض بدن اور دھڑ سمجھتے ہو کہ خاک میں رل مل کر برابر ہوگئے، ایسا نہیں بلکہ تم جان ہو جسے فرشتہ لے جاتا ہے بالکل فنا نہیں ہوجاتے۔ (موضح)۔ موت کے فرشتہ کا نام بعض آثار میں ” عزرائیل“ آیا ہے اور یہی مشہور ہے۔ حدیث میں ہے کہ ” ملک الموت“ کے بہت سے نائب اور مددگار ہیں جو تمام جسموں سے روحیں نکالتے ہیں اور جب وہ گلے تک پہنچتی ہیں تو موت کا فرشتہ انہیں لے لیتا ہے۔ ( ابن کثیر) ف6 تاکہ تمہارے اعمال کا جائزہ لیا جائے پھر اگر وہ اچھے ہوں تو تمہیں جزا دی جائے اور اگر برے ہوں تو سزا دی جائے۔