سورة لقمان - آیت 31
أَلَمْ تَرَ أَنَّ الْفُلْكَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِنِعْمَتِ اللَّهِ لِيُرِيَكُم مِّنْ آيَاتِهِ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّكُلِّ صَبَّارٍ شَكُورٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
کیا آپ دیکھتے نہیں کہ کشتی (٢٣) سمندر میں اللہ کے فضل سے چلتی رہتی ہے، تاکہ وہ تم سب کو اپنی بعض نشانیوں کا مشاہدہ کرائے، بے شک اس میں ہر اس آدمی کے لئے نشانیاں ہیں جو صبر اور شکر کرنے والا ہے
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 12 یعنی تم دو ردراز سمندروں میں سامان تجارت لے کر سفر کرتے ہو۔ اگر جہاز رانی کے لئے اللہ تعالیٰ نے یہ اسباب و وسائل پیدا نہ کئے ہوتے تو یہ بحری سفر ممکن نہ ہوتے۔ ف 13 یعنی مومن کے لئے جو مصیبت و تنگدستی میں صبر اور فراخی و خوشحالی میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر کرتا ہے مشرک کی حالت اس کے برعکس ہے کہ برا وقت پڑے تو وہ اللہ کے سامنے گڑ گڑانے لگتا ہے اور اچھا وقت آئے تو سب کچھ بھول جاتا ہے۔